میرے گهر کے باہر اور ہماری کالونی میں بلیاں بهت زیادہ ہیں اور وہ بهت روتی رہتی ہیں، لوگ بهی طرح طرح کی باتیں کرتے ہیں، اس بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟دوسرا سوال یہ ہے کہ ہمارے گهر میں ایکوریم مچهلی گهر ہے، اس کا پانی بدلنے یا کسی اور کام کے دوران اگر اس پانی کی چهینٹیں ہمارے اوپر آجائیں یا ہمارے ہاته اس پانی سے گیلے ہوجائیں تو کیا ناپاک ہوجائیں گے اور غسل واجب ہوجائے گا؟
بلیوں کے متعلق عام طور پر لوگ مختلف قسم کی توہم پرستیوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں، خاص طور کالی بلیوں کے بارے میںتو بهت زیادہ کہانیاں معروف ہیں ، لیکن اس کی کوئی حقیقت نہیں آپ اس طرف توجہ نہ دیں اور نہ ہی لوگوں کی باتوں پر کان دهریں.ایکوریم کاپانی پاک ہے اور بدن یا کپڑے پر لگنے سے وہ ناپاک نہیں ہوتا ، البتہ اگر پانی تهوڑا ہے اور کوئی ناپاک چیز گر جائے تو اس صورت میں کپڑے اور بدن کا صرف اتنا ہی حصہ ناپاک ہوگا جس پر وہ پانی لگے ، پورا کپڑا یا جسم ناپاک نہیں ہوتا ، اوروہ حصہ بهی دهونے سے پاک ہوجاتا ہے، غسل واجب نہیں ہوتا، واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143605200020
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن