بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مچھر کے خون کا حکم - ہر نماز کے وقت قضاء نماز پڑھنا


سوال

سوال نمبر1:کیامچھرکومارکراس کا خون جسم یاکپڑوں پہ رہ جائے، کیا اس سے جسم یا کپڑےنجس ہوجاتے ہیں ؟اس سے نماز پر اثرپڑسکتاہے؟

سوال نمبر 2:میں ہرنماز کے بعد اسی وقت کی قضاء نماز بھی پڑھتاہوں،کیایہ قضاء نمازیں ادا  نماز سے پہلے یا بعد میں ادا کرسکتاہو؟ کیاصبح اور عصر کےنمازکے بعد قضاء نمازیں پڑھ سکتاہوں ؟

جواب

1-مچھر میں بہنے والا خون نہیں ہوتا، اس کا خون اگر جسم یا کپڑوں پر لگ جائے تو کپڑے ناپاک نہیں ہوں گے،نماز ہو جائے  گی۔

2-ہر  نماز کے وقت میں  ادا  نماز سے پہلے یا بعد میں قضا  شدہ نمازوں میں سے نمازیں پڑھی جا سکتی ہیں، لیکن فجر اور عصر کی نماز کے بعد   چوں کہ سنتیں اور نوافل نہیں ہوتیں،  اس لیے ان نمازوں کے بعد اگر قضا  نمازیں ادا کرنی ہوں تو تنہائی میں قضا  نمازیں ادا کریں، تاکہ لوگوں کے سامنے نماز کے ترک کا اظہار نہ ہو۔

بس ملحوظ رہے کہ  طلوعِ آفتاب، عین زوالِ آفتاب اور عصر کی نماز کا آخری وقت جب سورج زردی مائل ہوجاتا ہے، اُس وقت سے لے کر غروبِ آفتاب کے  دوران قضا نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں۔

الدر المختار شرح تنوير الأبصار وجامع البحار میں ہے:

"وجميع أوقات العمر وقت القضاء إلا الثلاثة المنهية."

 (‌‌‌‌كتاب الصلاة،باب: قضاء الفوائت،ص:97،ط:دار الكتب العلمية بيروت)

الفتاوى الهندية میں ہے:

"ودم البق والبراغيث والقمل والكتان  طاهر وإن كثر، كذا في السراج الوهاج".

(كتاب الطهارة،الباب السابع في النجاسة وأحكامها،الفصل الثاني في الأعيان النجسة،ج:1،ص:46،ط:دار الفكر بيروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144504100349

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں