بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مجبوری کی حالت میں سودی قرضہ لے کر کاشتکاری کرنا


سوال

میں نے دس سال کے لیئے زمین ٹھیکے پر لی ہے، دوسال کام صحیح چلا،اب میری ساری فصل سیلاب کی وجہ سےتباہ ہوگئی ہے اور میرے پاس کوئی جمع پونجی نہیں ہے، مجھے مشورہ دیں کہ میں اب زمین کو دوبارہ کاشت کے قابل بنانے کے لئیے رقم کہاں سے لوں؟ بینک تو سود پر دیتا ہے اور باقی کوئی اتنی رقم دینے کو تیّار نہیں۔

جواب

سود پر رقم حاصل کرنا توبہرحال ناجائز ہے ، کوشش کریں کہ بلاسود قرضہ کسی سے حاصل کرلیں یا کسی کو شریک بنا کر کام شروع کرلیں۔مشاہدہ یہ ہے کہ جو لوگ سودی قرضہ حاصل کرتے ہیں وہ کچھ اس طرح اس جال میں پھنس جاتے ہیں کہ سب کچھ سے ہاتھ دھو بیھٹتے ہیں۔اگر ایسا نہ بھی ہو تو بھی جب شریعت نے ممانعت کردی ہے توہمارے لیے اس گندگی میں ہاتھ ڈالنا جائز نہیں۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143507200023

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں