بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسبوق کی نماز مکمل کرنے کا طریقہ


سوال

 اگر جماعت کی کچھ رکعت رہ جائیں تو  کیسے ادا کی  جائیں؟ مثال کے طور پر ظہر ؟

جواب

1- اگر کسی کی فرض نماز میں  ایک رکعت چھوٹ جائے تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد مسبوق سلام پھیرے بغیرے کھڑا ہوجائے اور سب سے پہلے ثناء پڑھے پھر اعوذ باللہ اور بسم اللہ پڑھنے کے بعد سورہ فاتحہ اور دوسری سورت پڑھ کر رکوع وسجدہ کرے اور قعدہ میں بیٹھ کر التحیات، درود شریف اور دعا پڑھ کر سلام پھیر دے۔

2- اگر دو رکعت چھوٹ جائیں تو اگر فرض نماز دو رکعت والی ہے، جیسے فجر کی نماز میں مقتدی قعدہ میں آکر شریک ہوا، تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد مسبوق سلام پھیرے بغیر کھڑے ہوکر دو رکعت اسی طریقے سے مکمل کرے جیسے تنہا دو رکعت پڑھتے ہوئے ادا کرتاہے۔

3- اگر تین رکعت والی نماز میں دو رکعت چھوٹ گئیں تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد کھڑے ہوکر ثناء پڑھے پھر اعوذ باللہ اور بسم اللہ پڑھنے کے بعد سورہ فاتحہ اور دوسری سورت پڑھ کر رکوع وسجدہ کرے اور قعدہ میں بیٹھ کر التحیات پڑھ کر دوبارہ کھڑا ہوجائے، پھر بسم اللہ، سورہ فاتحہ اور دوسری سورت پڑھنے کے بعد رکوع وسجدہ کرے اور قعدہ میں بیٹھ کر التحیات، درود شریف اور دعا پڑھ کر سلام پھیر دے۔

4-اگر تین رکعات والی فرض نماز میں تینوں رکعتیں چھوٹ گئیں، مثلًا مغرب کی نماز کے قعدہ اخیرہ میں شامل ہوا تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد تین رکعتیں مکمل اس طرح پڑھنی ہوں گی جیسے اکیلے نماز پڑھتے ہوئے پڑھی جاتی ہیں۔

5- اگر چار رکعت والی نماز میں دو رکعتیں چھوٹ گئیں تو امام کے سلام پھیرنے کے بعد کھڑے ہوکر ثناء پڑھے پھر اعوذ باللہ اور بسم اللہ پڑھنے کے بعد سورہ فاتحہ اور دوسری سورت پڑھ کر رکوع وسجدہ کرنے کے بعد قعدہ میں نہ بیٹھے، بلکہ سیدھا کھڑا ہوجائے ، پھر بسم اللہ، سورہ فاتحہ اور دوسری سورت پڑھنے کے بعد رکوع وسجدہ کرے اور قعدہ میں بیٹھ کر التحیات، درود شریف اور دعا پڑھ کر سلام پھیر دے۔

6- چار رکعت والی نماز میں اگر تین رکعتیں چھوٹ جائیں تو ان کی ادائیگی کا طریقہ یہ ہے کہ  امام کے سلام پھیرنے کے بعد کھڑے ہوکر ثناء پڑھے پھر اعوذ باللہ اور بسم اللہ پڑھنے کے بعد سورہ فاتحہ اور دوسری سورت پڑھ کر رکوع وسجدہ کرے اور قعدہ میں بیٹھ کر التحیات پڑھ کر دوبارہ کھڑا ہوجائے پھر بسم اللہ، سورہ فاتحہ اور دوسری سورت پڑھنے کے بعد رکوع وسجدہ کرنے کے بعد قعدہ میں نہ بیٹھے، بلکہ سیدھا کھڑا ہوجائے ، پھر بسم اللہ اور سورہ فاتحہ پڑھ کر رکوع وسجدہ کرے اور قعدہ میں بیٹھ کر التحیات، درود شریف اور دعا پڑھ کر سلام پھیر دے۔

7- چار رکعات والی فرض نماز میں چاروں رکعتیں اگر چھوٹ گئیں، مثلًا ظہر کی نماز کے آخری قعدے میں امام کے ساتھ شامل ہوا تو  امام کے سلام پھیرنے کے بعد پوری فرض نماز اسی طرح پڑھے جیسے اکیلے پڑھتے ہوئے ادا کرتاہے۔

خلاصہ یہ ہے کہ جس کی امام کے ساتھ شامل ہونے کی صورت میں کچھ رکعتیں چھوٹ گئی ہوں تو چھوٹی ہوئی رکعتوں میں قرأت کرتے ہوئے ان رکعتوں کو ابتدائی رکعت تصور کرے گا اور قعدہ میں بیٹھنے یا نہ بیٹھنے میں ان رکعتوں کو آخر کی رکعتیں مان کر اس حساب سے قعدہ کرے گا، یعنی اگر ایک یا دو رکعتیں چھوٹی ہوں تو ان کو ابتدائی رکعتیں مان کر دونوں میں سورہ فاتحہ پڑھنے کے بعد بھی مزید قرأت کرے گا اور تین رکعتیں چھوٹنے کی صورت میں تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ پڑھنے کے بعد مزید قرأت نہیں کرے گا، جب کہ تین رکعت والی نماز میں ایک یا دو رکعت چھوٹنے کی صورت میں ان رکعتوں کو قعدہ کے اعتبار سے دوسری اور تیسری رکعت مان کر دونوں میں قعدہ میں بیٹھے گا، چار رکعت والی نماز میں اگر ایک، یا تین رکعتیں چھوٹ جائیں تو پہلی رکعت کو قعدہ کے اعتبار سے دوسری رکعت مان کر اس میں قعدہ کریں گے،اور تیسری کو چوتھی مان کر اس میں قعدہ کرے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200847

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں