ماتمی زنجیریں بناکر فروخت کرنا اور ماتمی آلات تیز وغیرہ کرکے روزی کمانا کیسا ہے؟
واضح رہے کہ ماتم کرنا اور اپنے آپ کو مارنا پیٹنا شرعاً جائز نہیں ہے؛ لہٰذا اِس ناجائز کام کے لیے آلات فراہم کرنا اور اس کارِ شر میں تعاون کرنا بھی شرعاً جائز نہیں، اگر کوئی شخص ماتم کرنے والے کو آلات اور زنجیریں وغیرہ فراہم کر کے یا آلاتِ ماتم تیز کر کے پیسہ کماتا ہے تو اُس کی روزی پاکیزہ نہیں ہو گی۔
قرآنِ پاک میں ہے:
{وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ} [المائدة: 2]
ترجمہ: اور ایک دوسرے کی نیک کام اور پرہیزگاری میں مدد کیا کرو اور گناہ اور زیادتی پر مدد نہ کیا کرو اور اللہ سے ڈرتے رہا کرو۔ بیشک اللہ کا سخت عذاب ہے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212201880
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن