بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

میسیج میں اپنی بیوی کو تم میری طرف سے فارغ ہو، اپنا سامان اٹھالو بھیجنے کا حکم


سوال

اگر شوہر اپنی بیوی کو میسیچ میں بولے کہ: تم میری طرف سے فارغ ہو، اپنا سامان اٹھالو، تو کیا اس سے طلاق واقع ہوجاتی ہے؟شوہر اکثر پریشر ڈالنے کے لیے اس کے رشتہ داروں کوبھی کہتے رہتے ہے کہ سامان اٹھاؤ اپنا۔

جواب

صورت مسئولہ میں بیوی کو مذکورہ الفاظ  تم میری طرف سے فارغ ہو، اپنا سامان اٹھالومیسیج کرتے ہوئے اگر شوہر کی نیت طلاق کی ہے، تو مذکورہ شخص کی بیوی پر ایک طلاق بائن واقع ہر کر نکاح ختم ہوگیا ہے ، اب  دوبارہ ساتھ رہنے کے لیے نئے مہر اور شرعی گواہوں کی موجودگی میں نئے ایجاب وقبول کے ساتھ تجدید نکاح کرنا ضروری ہوگا اور اگر مذکورہ شخص کی نیت طلاق کی نہیں ہے تو کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ہے، بلکہ نکاح بر قرار ہے، تاہم ایسے الفاظ کے استعمال کرنے سے احتراز کرنا چاہیے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے: 

"ومایصلح جواباً وشتماً خلیة ،بریة، بتة،بتلة، بائن حرام ...  ففی حالة الرضاء لایقع فی الفاظ كلها الا بالنیة."

[كتاب الطلاق، ج:1، ص:374، ط: دار الفكر بيروت.]

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144401100911

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں