بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

معارج نام رکھنا


سوال

میری بیٹی کا نام میں نے ’’معارج فہیم‘‘ رکھا ہے.  کیا یہ ٹھیک ہے،  میں رکھ سکتا ہوں؟

جواب

’’معارج‘‘:  معرج اور معراج کی جمع ہے،  عروج سے مشتق ہے،  جس کے معنی اوپر چڑھنے کے ہیں۔ اور معرج و معراج اس سیڑھی کو کہا جاتا ہے جس میں نیچے سے اوپر چڑھنے کے لیے بہت سے درجات ہوتے ہیں۔

اللہ تعالیٰ کی صفت سورۂ معارج کی آیت نمبر : 3  میں ’’ذی المعارج‘‘  بیان ہوئی ہے،  جس کے معنی ہیں:  اللہ تعالیٰ درجات عالیہ والا ہے۔ (کذا قال سعید بن جبیر) اور یہ درجات عالیہ اوپر نیچے سات آسمان ہیں۔ حضرت ابن مسعود نے فرمایا کہ ’’ذی المعارج‘‘  کے معنے ہیں: ’’ذي السموات‘‘  یعنی آسمانوں کے مالک۔  ( مستفاد از معارف القرآن، مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ، بتغییر یسیر)

’’معارج‘‘  نام رکھ سکتے ہیں، تاہم صحابیات کے ناموں میں سے کوئی نام رکھنا اس سے بہتر ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202138

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں