بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ماں شریک بہن سے نکاح


سوال

میرا بھتیجا اپنی ماں شریک بہن سے نکاح کرنا چاہتا ہےتو کیا یہ نکاح جائز ہے؟ 

جواب

ماں شریک بہن سے نکاح کرنا ویسے ہی حرام ہے جیسے سگی بہن سے نکاح کرناحرام ہے، اس لیے آپ کے بھتیجے کا اپنی ماں شریک بہن سے نکاح نہیں ہوسکتا۔ 

مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر (1/ 323):

"(و) يحرم (‌أخته) لأب وأم، أو لأحدهما لقوله تعالى {وأخواتكم} [النساء: 23]"

(كتاب النكاح، باب المحرمات، ط: دارإحياء التراث العربي)

تبيين الحقائق شرح كنز الدقائق وحاشية الشلبي (2/ 102):

"قال - رحمه الله - (وأخته وبنتها وبنت أخيه وعمته وخالته)؛ لأن حرمتهن منصوص عليها في هذه الآية ويدخل في النص ‌الأخوات المتفرقات۔"

(كتاب النكاح ، فصل في المحرمات، ط: دارالكتاب الإسلامي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308100068

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں