ماں اور بیوی میں سے کون سا رشتہ زیادہ ترجیح دینے کے قابل ہے؟ کون سا رشتہ کس اعتبار سے بڑا ، احترام کے لائق اور زیادہ ذمہ داری والا ہے؟ اور اس کی بھی وضاحت فرمائیں کہ مثال کے طور پر خدانخواستہ ماں اور بیوی دونوں ڈوب رہے ہوں اور صرف ایک کو بچانے کی گنجائش ہو تو کس کو بچانا زیادہ افضل ہے؟
شریعت مطھرہ نے ماں اور بیوی دونوں کو علیحدہ حیثیت اورمرتبہ دیا ہے اور دونوں کے علیحدہ حقوق مقرر کئے ہیں اس طور پر کہ دونوں کے مرتبہ اور مقام کو سمجھ کر اگر کوئی شخص ان کے حقوق کی بجا آوری کرے تو کبھی ٹکراؤ کی کوئی کیفیت پیدا ہونے کی نوبت ہی نہیں آئے، چہ جائیکہ ایسی نوبت آئے کہ دونوں ڈوب رہےہوں اور بندہ اس تذبذب میں مبتلاء ہوجائے کہ اس موقع پر کس کو بچائے اور کس کو ڈوبنے دے۔ بس اتنا سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اللہ رب العزت نے ماں کے حقوق کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ ماں کی اطاعت وفرمانبرداری کو بھی لازم قرار دیا ہے جبکہ بیوی کے صرف حقوق کی ادائیگی لازم ہے نہ کہ اس کی اطاعت شعاری وفرمانبرداری، بلکہ بیوی کے ذمہ لازم ہے کہ وہ اپنے شوھر کی مطیع وفرمانبردار بن کے رہے۔ اس بنیاد کو سمجھ لینے کے بعد یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ جب ترجیح دینے کی بات آئے تو ماں کا رشتہ قابل ترجیح ہے ، احترام دونوں ہی کو اپنے مرتبہ کے لحاظ سے حاصل ہے اور ذمہ داریاں بھی دونو ں سے متعلق الگ الگ طے ہیں۔ واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143510200019
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن