دکان کے سامان اور مالِ تجارت کی زکوۃ کی قیمت خرید پر یا قیمت فروخت پر ادائیگی کریں گے؟
واضح رہے کہ تجارتی مال کی زکاۃ ادا کرنے میں قیمتِ خرید کا اعتبار نہیں ہے، بلکہ قیمتِ فروخت کا اعتبار ہے، یعنی زکاۃ نکالتے وقت بازار میں سامان کو فروخت کرنے کی جو قیمت ہے اسی قیمت سے ڈھائی فیصد زکاۃ ادا کرنا ضروری ہے۔
فتاوی شامی میں ہے؛
"(وجاز دفع القیمة في زكاة وعشر وخراج وفطرة ونذر وكفارة غير الإعتاق)، وتعتبر القيمة يوم الوجوب، وقالا: يوم الأداء. وفي السوائم يوم الأداء إجماعاً، وهو الأصح، ويقوم في البلد الذي المال فيه، ولو في مفازة ففي أقرب الأمصار إليه، فتح."
(کتاب الزکوۃ، باب زکاۃ الغنم، 2/ 286، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144309100671
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن