بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مالِ مشترک میں دوسرے شریک کی اجازت کے بغیر تصرف کرنا


سوال

 کیا مالِ مشترک میں سے دوسرے شراکت دار کی اجازت کے بغیر کھانا جائز ہے؟

جواب

مالِ مشترک میں سے ایک شریک کا دوسرے شریک کے حصے میں اس کی اجازت و رضامندی کے بغیر تصرف کرنا جائز نہیں ہے۔

کما فی الہندیۃ   (2/ 301): 

"و لايجوز لأحدهما أن يتصرف في نصيب الآخر إلا بأمره، وكل واحد منهما كالأجنبي في نصيب صاحبه." 

( كتاب الشركة ، الباب الأول في بيان أنواع الشركة وأركانها وشرائطها وأحكامها، الفصل الأول في بيان أنواع الشركة، ط: رشیدیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206201339

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں