کیا مالِ مشترک میں سے دوسرے شراکت دار کی اجازت کے بغیر کھانا جائز ہے؟
مالِ مشترک میں سے ایک شریک کا دوسرے شریک کے حصے میں اس کی اجازت و رضامندی کے بغیر تصرف کرنا جائز نہیں ہے۔
کما فی الہندیۃ (2/ 301):
"و لايجوز لأحدهما أن يتصرف في نصيب الآخر إلا بأمره، وكل واحد منهما كالأجنبي في نصيب صاحبه."
( كتاب الشركة ، الباب الأول في بيان أنواع الشركة وأركانها وشرائطها وأحكامها، الفصل الأول في بيان أنواع الشركة، ط: رشیدیۃ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206201339
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن