میری بیوی چار ماہ کی حاملہ ہیں، تو ایسی صورت میں کیا رمضان کے روزے رکھنا ضروری ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر حاملہ خاتون کو اپنی یا اپنے بچے کی مضرت کا گمان غالب ہو، خواہ اس کا گمان واقع کے مطابق نکلے یا نہیں، دونوں صورتوں میں روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہوگی، اور بعد میں قضا کرے گی، تاہم اگر نقصان پہنچنے کا گمان غالب نہ ہو تو روزہ رکھنا لازم ہوگا، ترک کرنے کی اجازت نہ ہوگی۔
فتاوی تاتارخانیہ میں ہے:
"و قال في الأصل: إذا خافت الحامل أو المرضع على أنفسهما أو على ولدهما جاز الفطر و عليهما القضاء". ( كتاب الصوم، ٤ / ٣٨٤، ط: اظارة القرآن و العلوم الإسلامية) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109200027
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن