بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

معافی کی فضیلت


سوال

اگر مرد اپنی محبت کاالزام لگائے اور بعد میں اس عورت سے معافی بھی مانگے، کیا عورت کو سچے دل سے معاف کر دینا چاہیے،اور اسے اپنا لینا چاہیے نکاح میں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگرمذکورہ شخص نے عورت پر محبت کا جھوٹا الزام لگایا تھا،اور اب توبہ کرکے اس عورت سے معافی مانگ رہا ہے تو اس عورت کو معاف کردینا چاہیے،اور اس سے نکاح کرنے میں بھی شرعاً کوئی قباحت نہیں،تاہم عورت پر  اجنبی مرد کے ساتھ  ناجائز تعلقات سے اجتناب کرنا لازم ہے۔

اللہ تعالی کا ارشاد ہے:

" وَالْكٰظِمِيْنَ الْغَيْظَ وَالْعَافِيْنَ عَنِ النَّاسِ ۭ وَاللّٰهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِيْنَ    "

ترجمہ:اور غصہ کے ضبط کرنے والے ہیں اور لوگوں سے درگزر کرنے والے ہیں اوراللہ تعالی ایسے نیکو کاروں کو محبوب رکھتا ہے۔(بیان القرآن)

پاکیزہ عورتوں کی صفات بیان کرتے ہوئے اللہ کاارشاد ہے:

" وَّلَا مُتَّخِذٰتِ اَخْدَانٍ "        

ترجمہ:اور نہ خفیہ آشنائی کرنے والی ہوں۔(بیان القرآن)

نوٹ: سائل کا سوال چوں کہ مبہم ہے،سوال کے ایک مطلب کے مطابق جواب لکھا گیا ہے،اگر سائل کا مطلب مذکورہ سوال سے کچھ اور ہو تو وضاحت کرکے دوبارہ معلوم کرے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307101425

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں