جب بچے کی پیدائش ہوتی ہے؟ کیا نومولود کو گھٹی اس کی ماں دے سکتی ہے؟
کسی میٹھی چیز کو چپا کر نومولود بچے کے تالو سے لگانا سنت عمل ہے ، اس کو تحنیک کرانا اور گھٹی دینا کہا جاتا ہے۔صورتِ مسئولہ میں مستحب یہ ہے کہ بچے کی تحنیک کسی نیک صالح متبع سنت بزرگ سے کروائی جائے تاہم اگر بچہ کی والدہ بچے کی تحنیک کر دے تب بھی سنت ادا ہو جائے گی۔
صحیح مسلم میں ہے:
" (2147) حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة ، حدثنا عبد الله بن نمير ، حدثنا هشام، (يعني ابن عروة )، عن أبيه ، عن عائشة : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم « كان يؤتى بالصبيان فيبرك عليهم ويحنكهم ".
(كتاب الآداب، باب استحباب تحنيك المولود عند ولادته، 6/ 176 ط : دار الطباعة العامرة)
ابن القیم رحمہ اللہ کی کتاب تحفۃ المودود باحکام المولود میں ہے:
"وقال الخلال: أخبرني محمد بن علي، قال سمعت أم ولد أحمد ابن حنبل تقول: لما أخذني الطلق وكان مولاي نائما، فقلت له: يا مولاي! هو ذا أموت! فقال: يفرج الله، فما هو إلا أن قال: يفرج الله، حتى ولدت سعيدا، فلما ولدته قال: هاتوا ذلك التمر ـ لتمر كان عندنا من تمر مكة ـ فقلت لأم علي: امضغي هذا التمر وحنكيه، ففعلت".
(الباب الخامس: في استحباب تحنيكه، ص40 ، ط : دار ابن حزم)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144601102328
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن