بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 جمادى الاخرى 1446ھ 14 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

ماں ۲ بیٹوں اور ۳ بیٹیوں میں ترکہ کی تقسیم


سوال

مطلقہ بیوی صاحب جائیداد ہے،  بچوں کے ساتھ رہ رہی تھی۔ جب وہ فوت ہوئی تو اس نے وارثین میں ایک ماں 2بیٹے اور 3 بیٹیاں چھوڑیں، انکے حصص کی تفصیل کیا ہو گی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مرحومہ کی جائیداد کی تقسیم کا طریقہ یہ ہو گا کہ اولاً مرحومہ کے ترکہ سے اُن کا قرضہ ادا کیا جائے (اگر کوئی ہو تو) پھر اگر مرحومہ نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اس کو ایک تہائی میں سے نافذ کیا جائے، اس کے بعد مرحومہ کی کل جائیداد منقولہ و غیر منقولہ کو 42 حصوں میں تقسیم کر کے7 حصے والدہ کو، 10 10 حصے ہر  ایک بیٹے کو اور  5 5 حصے ہر ایک بیٹی کو ملیں گے۔

یعنی فیصد کے اعتبار سے 16 اعشاریہ 66 فیصد والدہ کو، 23 اعشاریہ 80 فیصد ہر ایک بیٹے کو اور 11 اعشاریہ 90 فیصد ہر ایک بیٹی کو ملے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205201529

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں