بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لے پالک بیٹی سے حرمت رضاعت


سوال

ایک شخص اولاد سے محروم ہے ،رشتہ دار اس کو ایک بچی دینا چاہتے ہیں،اب لوگ کہتے ہیں کہ یہ   بچی اس شخص کے لئے نامحرم ہے، لہذا یہ بچی اس شخص سے شرعی پردہ کرے گی،جبکہ بعض لوگ کہتے  ہیں کہ یہ شخص اس بچی کو اپنی بہن،بھتیجی یا بھانجی کا دودھ پلادے تو دونوں کے درمیان پردہ ختم ہوجائے گا ، شرعاً بغیر پردہ کے رہنا درست ہوگا،اس بارے میں  شرعًا کیا حکم ہے؟

جواب

صورت مسئولہ  میں رضاعت کی عمر (ڈھائی سال)  کے اندر اگرکوئی نامحرم شخص کسی  بچی کو اپنی بہن ،بھتیجی یا بھانجی کا دودھ پلادے تو  محرم بن جانے کی وجہ سےاس شخص اور اس بچی کے درمیان پردہ ختم ہوجائے گا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين میں ہے:

"(فيحرم منه) أي بسببه (ما يحرم من النسب)". 

(الدرالمختار،3 / 213،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144304100271

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں