ایک شخص اولاد سے محروم ہے ،رشتہ دار اس کو ایک بچی دینا چاہتے ہیں،اب لوگ کہتے ہیں کہ یہ بچی اس شخص کے لئے نامحرم ہے، لہذا یہ بچی اس شخص سے شرعی پردہ کرے گی،جبکہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ شخص اس بچی کو اپنی بہن،بھتیجی یا بھانجی کا دودھ پلادے تو دونوں کے درمیان پردہ ختم ہوجائے گا ، شرعاً بغیر پردہ کے رہنا درست ہوگا،اس بارے میں شرعًا کیا حکم ہے؟
صورت مسئولہ میں رضاعت کی عمر (ڈھائی سال) کے اندر اگرکوئی نامحرم شخص کسی بچی کو اپنی بہن ،بھتیجی یا بھانجی کا دودھ پلادے تو محرم بن جانے کی وجہ سےاس شخص اور اس بچی کے درمیان پردہ ختم ہوجائے گا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين میں ہے:
"(فيحرم منه) أي بسببه (ما يحرم من النسب)".
(الدرالمختار،3 / 213،ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144304100271
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن