بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

لے پالک اور منہ بولی اولاد کا میراث میں حصہ نہیں ہے


سوال

میرے چچا اور چچی کی کوئی اولاد نہیں تھی،تو انہوں نےایک بچہ گود لے کر پالا اور بڑا کرکے اس کی شادی کردی،شادی کے بعد اس لڑکے کا انتقال ہوگیا،اس لے پالک لڑکے کی ایک بیٹی تھی،اس کے انتقال کے بعد اس کی بیوہ نے دوسری شادی کرلی اور بیٹی کو اپنے ساتھ لے گئی،اس کے بعد میری چچی کا  انتقال ہوگیا،میرے چچاکا ایک پگڑی کا گھر ہے،جس کی مالیت اس وقت دس سے بارہ لاکھ روپے ہے،اب میرےچچا کے لے پالک مرحوم بیٹے کی بیوہ  کہہ رہی ہے کہ اس گھر میں ہمارا بھی حصہ بنتا ہے،لہذا ہمارا حصہ ہمیں دیا جائے۔

اب سوال یہ ہے کہ اس لے پالک لڑکے یا اس کی بیوہ اور بیٹی کا  کوئی حصہ ہوگا یا نہیں؟ چچا ابھی حیات ہیں۔

جواب

واضح رہے کہ  شریعتِ مطہرہ میں لے پالک اور منہ بولی اولادکی حیثیت حقیقی اولاد  کی طرح نہیں ہے اور کسی کو گود لینےیامنہ بولی اولاد بنانے سے وہ حقیقی اولاد نہیں بن جاتی اور نہ ہی اس پر حقیقی اولاد والے احکام جاری ہوتے ہیں ،اسی وجہ سےلے پالک اولاد کو گود لینے والے کی میراث میں سے بھی کوئی حصہ نہیں ملتا۔

لہذا صورتِ مسئولہ میں چوں کہ سائل کے چچا اورچچی کےلے پالک مرحوم بیٹے، اس کی بیوہ اور بیٹی کا ان کی جائیداد میں کوئی حصہ نہیں بنتا تھا،لہذامرحوم کےلے پالک بیٹے کی بیوہ کا سائل کے چچا کی جائیداد میں حصہ مانگنا شرعاً درست نہیں،البتہ اگر سائل کے چچا اپنی خوشی اور رضامندی سے  ان کو اپنے مال وجائیداد میں سے بطورِ تبرع واحسان کے کچھ دینا چاہیں،تودے سکتے ہیں،ثواب ملے گا۔

قرآن مجید میں ہے:

"وَمَا جَعَلَ أَدْعِيَاءَكُمْ أَبْنَاءَكُمْ ذَلِكُمْ قَوْلُكُمْ بِأَفْوَاهِكُمْ وَاللَّهُ يَقُولُ الْحَقَّ وَهُوَ يَهْدِي السَّبِيلَ۔ (سورۃ الأحزاب آیة:4)."

"ترجمہ: اور تمہارے منہ بولے بیٹوں کو تمہارا (سچ مچ کا) بیٹا نہیں بنادیا، یہ صرف تمہارے منہ سے کہنے کی بات ہے اور اللہ حق بات فرماتا ہے اور وہی سیدھا راستہ بتلاتا ہے۔(بیان القرآن)"

التفسیر المظہری میں مذکورہ بالا آیت کے تحت ہے:

"فلا يثبت بالتبني شىء من احكام البنوة من الإرث وحرمة النكاح وغير ذلك."

(ألتفسیرالمظهری، تفسیر سورۃ الأحزاب، آیة:4، ط:المکتبة الرشیدیه باكستان)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307101752

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں