بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

امام کو کن الفاظ سے لقمہ دیا جائے؟


سوال

اگر امام سے کوئی غلطی ہوجائے مثلاً امام نے کھڑا ہونا تھا اور وہ بھول کر بیٹھا رہا تو مقتدی کن الفاظ سے ان کو لقمہ دے؟

جواب

اگر امام سے کوئی ایسی غلطی ہوجائے جس میں مقتدی کے لیے ان کو لقمہ دینے کی ضرورت پڑ جائے تو مقتدی کو چاہیے کہ’’سبحان الله‘‘ کہہ کر لقمہ دے، تاہم اگر "اللہ اکبر" کہہ کر بھی متوجہ کرے تو نماز فاسد نہ ہوگی۔

احکام القرآن للجصاص میں ہے:

"عن أبي هريرة عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: "‌التسبيح ‌للرجال والتصفيق للنساء" فمنع رسول الله صلى الله عليه وسلم لمن نابه شيء في صلاته من الكلام وأمر بالتسبيح."

(سورة البقرة، مدخل، ج:1، ص:540، ط:دار الكتب العلمية)

فتاویٰ شامی میں ہے:

"واحترز بقصد الجواب عما لو سبح لمن استأذنه في الدخول على قصد إعلامه أنه في الصلاة كما يأتي، أو سبح لتنبيه إمامه فإنه وإن لزم تغييره بالنية عندهما إلا أنه خارج عن القياس ‌بالحديث ‌الصحيح «إذا نابت أحدكم نائبة وهو في الصلاة فليسبح»."

(كتاب الصلاة، باب ما يفسد الصلاة و ما يكره فيها، ج:1، ص:621، ط:سعيد)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144404102052

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں