بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

30 شوال 1445ھ 09 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

لنڈے کے کپڑوں میں سے نکلنے والے پیسوں کا حکم


سوال

لنڈے کے کپڑوں میں سے نکلنے والے پیسوں کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ مسئوله  میں لنڈے كے كپڑوں کی خرید و فروخت جائز ہے، اس ميں سے  اگر كوئي رقم يا قيمتي چيز نكل آئے تو  اس كو صدقہ كرديا جائے، اگر لینے والا خود مستحق هو تو وه خود بھی استعمال کرسکتا ہے۔ 

 مجمع الضمانات (1 / 209):

"و على الملتقط أن يعرفها إلى أن يغلب على رأيه أن صاحبها لايطلبها بعد ذلك وما لايبقى كالأطعمة المعدة للأكل وبعض الثمار إلى أن يخاف فساده ثم يتصدق بها، وله أن ينتفع بها لو فقيرا فإن جاء صاحبها بعدما تصدق بها فهو بالخيار إن شاء أمضى الصدقة وله ثوابها، وإن شاء ضمن الملتقط، وإن شاء ضمن المسكين إذا هلك في يده وإذا كان قائماً أخذه، ذكره في الهداية."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206200114

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں