بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

لڈو کیرم بورڈ کی تجارت کا حکم


سوال

لڈوکیرم بورڈ وغیرہ  (یعنی لہو لعب کی چیزیں )  کی تجارت کاکیاحکم ہے؟ جائز ہے یانہیں ؟

جواب

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں نیکی کے کاموں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے اور گناہ کے کاموں میں تعاون نہ کرنے کا حکم دیا ہے اور " لڈواورکیرم بورڈ" وغیرہ   کی خرید وفروخت  میں بھی ایک مکروہ کام میں تعاون  کرنا پایا جاتا ہے، اس لیے ان کی خرید و فروخت  مکروہ ہے۔

قرآنِ کریم میں اللہ رب العزت فرماتے ہیں :

{وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلاتَعَاوَنُوا عَلَى الإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ} [المائدة: 2]

ترجمہ: اور ایک دوسرے کا تعاون کرو نیکی اور تقویٰ کے کاموں میں، اور گناہ اور زیادتی کے کاموں میں ایک دوسرے کا تعاون نہ کرو، اور اللہ کا لحاظ کرو، بے شک اللہ تعالیٰ سخت بدلہ دینے والا ہے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144304100791

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں