گورنمنٹ کی جانب سے low cost housing scheme شروع ہوئی ہے، جس میں گورنمنٹ کی طرف سے فکس مارک اَپ ہے۔ اس سکیم کو میزان بینک نے "میرا پاکستان میرا گھر" کے نام سے ڈیزائن کیا ہے، اور اس میں گھر کی ٹوٹل ویلیو 10 فیصد مجھے دینے ہوں گے، باقی میزان بینک فائنینس کرے گا، اور اس میں میزان بینک فِکس مارک اَپ لے گا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ شریعت کے حساب سے جائز ہے یا نہیں؟
میزان بینک کی ویب سائٹ پر موجود معلومات کے مطابق میزان بینک "میرا پاکستان میرا گھر " نامی سکیم میں شرکتِ متناقصہ (diminishing musharka) کے ذریعہ فائنینسنگ کرتی ہے۔ یہ طریقہ شرعی تقاضوں کو پورا نہ کرنے کی وجہ سے ناجائز ہے اور سودی معاملہ کے مشابہ ہے؛ لہذا اس سکیم کے تحت گھر لینا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144203200665
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن