بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

لاؤڈ اسپیکرمیں تراویح پڑھنے کا حکم


سوال

 مسجد میں تراویح کی نماز باہر کے اسپیکر کھلے رکھ کر پڑھا سکتے ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب مسجد کے اندر کے اسپیکر سے مقتدیوں تک آواز پہنچ رہی ہو اور ضرورت پوری ہورہی ہوتو باہر کے لاؤڈ اسپیکر کااستعمال کئی سارے مفاسد کی بناء پر ناجائز ہے،مثلاً:

1:لاؤڈ اسپیکر پر قرآن کریم کی آواز بعض اوقات ایسے لوگوں تک پہنچتی ہے جو لہو و لعب میں مشغول ہوتے ہیں اور قرآن سننے کے لیے تیار نہیں ہوتے، اس سے قرآن مجید کی بےادبی لازم آتی ہے۔

2:بعض دفعہ آواز کسی قریبی مسجد تک جاتی ہے جہاں جماعت ہورہی ہوتی ہے اور وہاں کے امام کے آواز سے متصادم ہوتی ہے۔

3:محلے میں کوئی  صاحبِ فراش بیمار ہو اس کو تکلیف پہنچنےکاخدشہ ہوتاہے جو کہ ایذاء مسلم ہےاور ایذاء مسلم حرام ہے۔

لہٰذا مذکورہ مفاسد کے پیشِ نظر بلاضرورت باہرکے لاؤڈ اسپیکر میں تراویح پڑھنے سے اجتناب کیا جائے ۔

رد المحتار میں ہے:

"يجب على القارئ احترامه بأن لا يقرأه في الأسواق ومواضع الأشتغال، فإذا قرأه فيها كان هو المضيع لحرمته، فيكون الإثم عليه دون أهل الأشتغال دفعا للحرج."

(مطلب الإستماع للقراٰن فرض کفایة،ج:1،ص:546،ط:سعید)

فتاوی  ہندیہ میں ہے:

"لایقرأ جھرا عند المشتغلین بالأعمال، ومن حرمة القرآن أن لایقرأ فی الأسواق و فی مواضع اللغو، کذا فی القنیة."

(كتاب الكراهية،الباب الرابع في الصلاة والتسبيحورفع الصوت عند قراءة القرآن، ج:5،ص:316،ط:رشيدية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144309100170

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں