بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

3 جمادى الاخرى 1446ھ 06 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

سدومیت/ بد فعلی چھوڑنے کے لیے وظیفہ


سوال

مجھ میں قوم لوط کا عمل  ہے ،میرے لیے دعا کریں ،اور کوئی وظیفہ بتائیں کہ قوم لوط کا عمل چھوڑ  دوں!

جواب

اللہ تعالیٰ  آپ کو پاک دامنی نصیب فرمائے، اور ہر حرام سے حفاظت فرمائے، آمین!

سائل  کو چاہیے کہ اپنے اس قبیح فعل پر سچے دل سے اللہ کے حضور توبہ کرے، اور آئندہ  اس فعل کے نہ کرنے کا  پختہ عزم کرے، اور اس بری حرکت کے دنیوی انجام کے بارے میں بھی سوچے،  اس سے بچنے  کے لیے نیک لوگوں کی صحبت اختیار کرے،  کسی متبعِ سنت بزرگ عالم سے اصلاحی تعلق قائم کرلے ، ان کی مجالس میں پابندی سے شرکت کرے۔ بروں کی صحبت ترک کردے،اور ان تمام افراد  اور مقامات سے بھی اجتناب کرے جہاں جہاں اس قبیح فعل میں پڑنے کا اندیشہ ہو ۔  اور سائل شادی شدہ ہے تو  اپنی خواہش کو جائز طریقے سے پوری کرے، شادی نہیں ہوئی تو جلد از جلد  شریعت کے مطابق سادگی سے شادی  کرے۔باجماعت نمازوں کا اہتمام کرے اور   کثرت سے اس دعا کوہر نماز کے بعد پڑھنے کا اہتمام  کرے:

  "اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْئَلُكَ الْهُدىٰ وَالتُّقٰى وَالْعَفَافَ وَالْغِنٰی".

روزانہ دن یا رات میں کوئی ایک وقت مقرر کرکے اچھی طرح وضو کرکے تنہائی میں دو رکعت نماز، توبہ اور حاجت کی نیت سے پڑھ کر گڑگڑا کر اللہ تعالیٰ سے اپنے گزشتہ گناہوں کی معافی مانگیں، خوب روئیں، اگر رونا نہ آئے تو رونے کی کوشش کریں اور رونے جیسی شکل بنا لیں، اللہ تعالیٰ سے سچے دل سے دعا کریں کہ وہ آپ کو تمام گناہوں، خصوصاً اس گناہ سے نجات دے دے۔ صبح و شام اور دیگر اوقات میں سید الاستغفار  بھی پڑھا کریں، سید الاستغفار یہ ہے: 

"اَللّٰهَمَّ أَنْتَ رَبِّيْ لَا إِلٰهَ إِلَّا أَنْتَ، خَلَقْتَنِيْ وَأَنَا عَبْدُكَ، وَأَنَا عَلَی عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أَعُوْذُبِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ ، أَبُوْءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ وَأَبُوْءُ بِذَنْبِيْ، فَاغْفِرْلِيْ فَإِنَّه لَایَغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلَّا أَنْتَ".[رواه مسلم]

ترجمہ:اے اللہ!  تو ہی میرا رب ہے،  تیرے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں، تو نے مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ ہوں اور تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں جس قدرطاقت رکھتا ہوں، میں نے جو کچھ کیا اس کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں،اپنے آپ پر تیری نعمت کا اقرار کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا اعتراف کرتا ہوں،پس مجھے بخش دے؛  کیوں کہ تیرے علاوہ کوئی گناہوں کو نہیں بخش سکتا۔

عارف باللہ حضرت مولانا  شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی کتاب (روح کی بیماریاں اور اُن کا علاج )کے پہلے باب( بد نگاہی وعشقِ مجازی کی تباہ کاریاں اور اُن کا روحانی علاج )کو  خوب توجہ سے  بغرضِ اِصلاح پڑھیں ان شاء اللہ    اس گناہ سے جان  چھڑادیں گے ۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144510101853

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں