لاک ڈاؤن میں امام اور مؤذن کی تنخواہ کا کیا حکم ہے؟
اگر امام اور مؤذن کو مقرر کرتے ہوئے یہ معاہدہ طے پایا ہو کہ جن دنوں میں مسجد میں اذان و اقامت نہیں دی جائے گی ان دنوں کی تنخواہ نہیں ملے گی اور لاک ڈاؤن کے دنوں میں مؤذن نے اذان نہیں دی اور امام نے نماز نہیں پڑھائی تو ایسی صورت میں امام و مؤذن تنخواہ کا مستحق نہیں ہوگا۔ اور اگر تقرری کے وقت ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا اور حکومتی پابندیوں کی بنا پر مسجد میں اذان و اقامت دینے کی اور باجماعت نماز کی نوبت نہیں آسکی یا امام و مؤذن نے اپنے فرائض انجام دیے تاہم انتظامی سختی کی وجہ سے مقتدیوں کی عمومی شرکت نہیں ہوسکی تو شرعًا امام و مؤذن کی تنخواہ روکنا درست نہیں ہے،ان کو تنخواہ مکمل ادا کی جائے گی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112201427
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن