کیا لاک ڈاؤن کے دنوں میں اسکولوں کا فیس مانگنا جائز ہے ؟اور اگر کوئی فیس ادا نہ کرے تو شرعی طور پر گناہ گار تو نہیں ہوگا؟
اگر اسکول کی انتظامیہ اور طلبہ کے سرپرستوں کے درمیان چھٹیوں کے زمانہ سے متعلق کوئی الگ سے معاہدہ نہیں ہوا ،اور لاک ڈاؤن کے عرصہ میں اسکول انتظامیہ کی جانب سے طلبہ کا داخلہ بحال تھا تو اس صورت میں اسکول انتظامیہ اس عرصے کی فیس لینے کا حق رکھتی ہے،اس صورت میں فیس ادا نہ کرنے کی وجہ سے آدمی حق کی ادائیگی سے بری الذمہ نہیں ہوگا۔
البتہ اگر تعطیلات کے زمانے سے متعلق اسکول انتظامیہ اور سرپرستوں کے درمیان کوئی معاہدہ ہوا ہوتو ا س کے مطابق عمل کیاجائے گا۔
یہاں یہ بات بھی پیشِ نظر رہنی چاہیے کہ موجودہ حالات میں اسکول کے اخراجات اور لوگوں کی آمدن کی پریشانیاں ایک حقیقت ہیں ، اس لیے بہتر یہ ہے کہ دونوں فریق باہمی مشاورت ومصالحت سے دو طرفہ رعایت پر مبنی کوئی ایسی صورت اختیار کرلیں جس سے اسکول انتظامیہ بھی اپنا نظم برقرار رکھ سکے اور طلبہ کے سرپرستوں پر بھی کوئی ناقابلِ برداشت بوجھ نہ پڑے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111201111
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن