میں پچھلے دو دنوں سے نادرا آفس میں ٹوکن کے لیے کھڑا ہوا تھا پر ایک مرتبہ جب میری باری آئی تو ٹوکن ختم ہوگئے تو دوسری مرتبہ دو گھنٹے لائن میں کھڑے ہونے کے بعد واپس چلا گیا کیونکہ نادرا عملہ ٹوکن ہی نہیں چلا رہے تھے لائن لمبی تھی تو لگا کہ کام نہیں ہو سکے گا پھر میں نے نادرا میں کام کرنے والے ایک دوست کو کہا اور مجھے ٹوکن مل گیا اب مجھے خود پر غصہ آ رہا ہے کہ یہ کیوں کیا ، پوچھنا تھا کہ اسلام میں اس کی سزا کیا ہے اور کس طرح یہ احساس جرم ختم ہو ؟
بغیر لائن کے اپنے تعلقات کی بنا پر(تعلقات کا غلط استعمال کر کے) ٹوکن حاصل کرلینا دوسروں کی حق تلفی ہے جو شرعاً درست فعل نہیں ہے، باقی اسلام میں اس کی کوئی سزا مقرر نہیں،آئندہ کےلئے ایسا کام نہ کریں۔
درر الحکام فی شرح مجلۃ الاحکام میں ہے:
"(المادة 19) :لا ضرر ولا ضرار.
يجب أن لا يفهم من كلمة (لا ضرر) أنه لا يوجد ضرر، بل الضرر في كل وقت موجود والناس لا يزالون يفعلونه، وإنما المقصود هنا أنه لا يجوز الضرر أي الإضرار ابتداء، كما لا يجوز الضرار أي إيقاع الضرر مقابلة لضرر."
(المقالة الثانية في بيان القواعد الكلية الفقهية،ج1،ص36،ط؛دار الجیل)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144401100064
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن