بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لائف انشورنس پالیسی کی ایک صورت اور اس کا حکم


سوال

میں ایک کمپنی میں ملازمت کرتا ہوں، کمپنی والوں نے میری لائف انشورنس کی ہے، پیسے میری تنخواہ سے بھی نہیں کٹ رہے، بلکہ کمپنی خود پیمنٹ کرتی ہے، ایسے میں میرا سوال ہے کہ لائف انشورنس کی شرعی حیثیت کیا ہے اور کیا یہ جائز ہے؟

جواب

اگر مذکورہ انشورنس پالیسی لینے میں آپ کی اجازت حاصل نہ ہو،بلکہ کمپنی یا ادارہ اپنی جانب سے ملازم کے لیے پیسے جمع کروائے اور  پھر ملازم کو موت یا ریٹائرمنٹ کی صورت میں اپنی جانب سے جمع کرائے گئے پیسوں سے زائد رقم دے تو ملازم کے لیے اس رقم کا حصول درست ہے۔اس لیے کہ  اس میں ملازم کا عمل دخل نہیں ہے اور یہ ملازم کے لیے عطیہ کی طرح ہے، اس کا لینا ملازم کے لیے جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144202200399

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں