بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 جمادى الاخرى 1446ھ 09 دسمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی میں ملازمت کرنے کا حکم


سوال

 میں نے صحت انصاف کارڈ (جو کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کا ایک شعبہ ہے ) کے محکمے میں بطور سینئر کلیم آفیسر ایک جاب شروع کی ہے ،اس جاب میں مختلف ہسپتالوں میں صحت انصاف کارڈ پر کیے جانے والے علاج کے کلیمز کی بطور ڈاکٹر جانچ پڑتال کرنا ہوتی ہے،آیا کہ ہسپتال جس علاج کے پیسے کلیم کر رہا وہ ہوا بھی ہے یا نہیں؟اور اگر علاج ہوا ہے تو وہ علاج بنتا بھی تھا یا نہیں  ؟کلیم اپرو کرنے پر اس ہسپتال کو پیسے ملتے ہیں کیا ایسی جاب کرنا جائز ہے؟ 

جواب

واضح رہے کہ انشورنس کی تمام کمپنیوں میں ملازمت کرنا جائز نہیں ہے ،کیوں کہ اس میں سود اور جوئے کے کام میں معاونت ہوتی ہے اور گناہ کے کام میں معاونت کرنا ناجائز وحرام ہے۔

لہذاصورتِ مسئولہ میں اگر واقعۃًمذکورہ کارڈ انشورنس پر مبنی علاج کےلیے ہے، اور سائل اس کارڈ کی بنیادپر کیے جانے والے علاج کےکلیمز کی بطورِ ڈاکٹر جانچ کرتاہے، تو اس کےلیے یہ ملازمت کرنا اور اس سے آمدن کمانا حلال نہیں ہے۔

تفسیر ابن کثیر میں ہے:

"{ولا تعاونوا على الاثم و العدوان}، یأمر تعالی عبادہ المؤمنین بالمعاونة علی فعل الخیرات وهوالبر و ترك المنکرات و هو التقوی، و ینهاهم عن التناصر علی الباطل و التعاون علی المآثم والمحارم".

(تفسيربن كثير،ج:2،ص:12،ط:دارطيبة للنشر والتوزيع)

وفيہ أیضاً:

"شرع في ذكر أكلة الربا وأموال الناس بالباطل وأنواع الشبهات، فأخبر عنهم يوم خروجهم من قبورهم وقيامهم منها إلى بعثهم ونشورهم، فقال: {الذين يأكلون الربا لا يقومون إلا كما يقوم الذي يتخبطه الشيطان من المس} أي: لا يقومون من قبورهم يوم القيامة إلا كما يقوم المصروع حال صرعه وتخبط الشيطان له؛ وذلك أنه يقوم قياما منكرا. وقال ابن عباس: آكل الربا يبعث يوم القيامة مجنونا يخنق. رواه ابن أبي حاتم."

(تفسیرابن کثیر،ج:1،ص:708،ط:دارطیبۃ للنشر والتوزیع)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144405100124

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں