بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

لیٹ کر قرآن کریم اور دیگر مسنون دعائیں پڑھنے کا حکم


سوال

قرآن کو لیٹ کر پڑھنا جائز ہے ؟اور باقی مسنون دعاؤں کو بھی لیٹ کر پڑھنا جائز ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں لیٹ کرزبانی تلاوت کرتے وقت اگر لباس اور ستر پوشی کا اہتمام کیا جائے تو  قرآن کریم پڑھنا  جائز ہے لیکن اگر قرآن کریم ہاتھ میں ہو تو لیٹ کرپڑھنا بے ادبی ہے اسی طرح دیگر مسنون دعاؤں کو لیٹ کر پڑھنا جائزہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"لا بأس بقراءة القرآن إذا وضع جنبه على الأرض ولكن ينبغي أن يضم رجليه عند القراءة، كذا في المحيط.

لا بأس بالقراءة مضطجعا إذا أخرج رأسه من اللحاف؛ لأنه يكون كاللبس وإلا فلا، كذا في القنية."

(كتاب الكراهية ، الباب الرابع في الصلوة و التسبيح و رفع الصوت عند قراءة القرآن جلد 5 ص: 316 ط: دارالفكر)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144503102250

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں