بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

لیکوریا اور اس بچنے کے لیے ٹشو رکھنے کا حکم


سوال

 لیکوریا کی ناپاکی سے بچنے کے لیے ٹیمپون/روئی /ٹشو وغیرہ رکھ کر نماز پڑھنا درست ہے؟ جب نجس پانی کو دھو کر جگہ پاک کریں تو اندر سے صاف کرنا درست ہے یا غسل فرض ہو جاتا ہے؟

جواب

لیکوریا کی رطوبت ناپاک ہے، اس کے  نکلنے سے  وضو ٹوٹ جاتا ہے،غسل واجب نہیں ہوتا ،نماز  وغیرہ  پڑھنے  کے لیے صرف وضو کرنا  اور جسم یا کپڑوں پر رطوبت لگی ہو تو اسے پاک کرنا ضروری ہے، اور اس سے بچنے کے لیے روئی ،ٹشو وغیرہ  اندر رکھنا درست ہے ،تاکہ کپڑے ناپاک نہ ہوں اور  جب تک اس نجاست کا اثر باہر کی طرف نہیں  نکلے گا تو اس وقت تک اس کے ساتھ نماز پڑھنا جائز ہوگا  ،البتہ اگر نجاست اس  روئی ،ٹشووغیرہ سے باہر کی طرف نکل آئی  تو اس صورت میں  اس کے ساتھ نماز پڑھنا جائز نہیں ہوگا اور نماز کے لیے اس  کو بدل کر اور وضو کرکے نماز پڑھنی ہوگی ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"(الفصل الخامس في نواقض الوضوء) منها ما يخرج من السبيلين من البول والغائط والريح الخارجة من الدبر والودي والمذي والمني والدودة والحصاة، الغائط يوجب الوضوء قل أو كثر وكذلك البول والريح الخارجة من الدبر. كذا في المحيط."

(کتاب الطہارۃ،الباب الاول فی الوضوء،ج:1،ص:10،دارالفکر)

فتاوی شامی میں ہے :

"(قوله: والفرج الداخل) أما لو احتشت في الفرج الخارج فابتل داخل الحشو انتقض، سواء نفذ البلل إلى خارج الحشو أو لا للتيقن بالخروج من الفرج الداخل وهو المعتبر في الانتقاض لأن الفرج الخارج بمنزلة القلفة، فكما ينتقض بما يخرج من قصبة الذكر إليها وإن لم يخرج منها كذلك بما يخرج من الفرج الداخل إلى الفرج الخارج وإن لم يخرج من الخارج اهـ شرح المنية (قوله: لا ينقض) لعدم الخروج (قوله: ولو سقطت إلخ) أي لو خرجت القطنة من الإحليل رطبة انتقض لخروج النجاسة وإن قلت، وإن لم تكن رطبة أي ليس بها أثر للنجاسة أصلا فلا نقض."

(کتاب الطہارۃ،ج:1،ص:149،سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503101051

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں