لیزر کے ساتھ بالوں کو عمر بھر کے لیے ختم کرنے میں کوئی گناہ ہے یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں مرد کے لیے چہرے کے وہ بال جو داڑھی کی حدود میں نہیں آتے ، ان کو لیزر یا کسی اور چیز کے ذریعہ ختم کرنے کی گنجائش ہے، بشرطیکہ جلد کو بظاہر کوئی نقصان نہ پہنچتا ہو۔ البتہ مرد و خواتین کے لیے حُسن کی خاطر آبرو کے بال باریک بنانا چوں کہ جائز نہیں ہے، اس لیے لیزر کے ذریعے اگر اس طرح کیا جائے تو بھی اس کی اجازت نہیں ہوگی۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"والقص والاطلاء بالنورۃ والقلع بالاسنان والسقوط بالمس ونحو ذٰلک کالحلق."
(كتاب الحظروالاباحة،244/1،ط ج:رشیدیة)
فتاوی شامی میں ہے:
"(والنامصة إلخ ) ذكره في الاختيار أيضاً، وفي المغرب: النمص نتف الشعر ومنه المنماص المنقاش اهـ ولعله محمول على ما إذا فعلته لتتزين للأجانب، وإلا فلو كان في وجهها شعر ينفر زوجها عنها بسببه ففي تحريم إزالته بعد؛ لأن الزينة للنساء مطلوبة للتحسين، إلا أن يحمل على ما لا ضرورة إليه؛ لما في نتفه بالمنماص من الإيذاء. وفي تبيين المحارم: إزالة الشعر من الوجه حرام إلا إذا نبت للمرأة لحية أو شوارب فلا تحرم إزالته بل تستحب."
(كتاب الحظر والإباحة، فصل في النظر والمس،373/6، ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144505101277
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن