بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکی کے انتقال کے بعد اس کا جہیز ترکہ میں شمار ہوگا


سوال

 لڑکی کی فوتگی کے بعد اس کے جہیز پر کس کا حق ہے؟ سسرال والے جہیز نہیں دےرہےہیں ۔ فتوی کی صورت میں رہنمائی کریں 

جواب

صورتِ مسئولہ میں لڑکی کے انتقال کے بعد اس کا جہیز اور دیگر ملکیتی سامان اس فوت شدہ لڑکی کا ترکہ شمار ہوگا، جو اس  کے شرعی ورثاء میں شریعت کے مطابق تقسیم ہوگا، لہذا  سسرال والوں کا اس پر قبضہ کرنا  جائز نہیں  ہے۔ 

نوٹ: لڑکی کے شرعی ورثاء کی تفصیلات بتاکر ترکہ کی تقسیم پوچھی  جاسکتی  ہے۔ 

التعریفات للجرجانی میں ہے:

"التركة: في اللغة ما يتركه الشخص ويبقيه، وفي الاصطلاح: ما ترك الإنسان صافيًا خاليًا عن حق الغير".

(باب التاء، ص:56، ط:دار الکتب العلمية)

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله الخالية إلخ) صفة كاشفة لأن تركه الميت من الأموال صافيا عن تعلق حق الغير بعين من الأموال". 

(کتاب الفرائض، ج:6، ص:659، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509101002

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں