بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکے کی پیدائش پر قربانی کے جانورمیں عقیقے کے حصے!


سوال

لڑکے کی پیدائش پر قربانی کے جانور میں عقیقے کے کتنے حصے ڈالے جائیں گے؟

جواب

واضح رہے کہ قربانی کے  بڑے جانور  (گائے، بیل اور اونٹ وغیرہ) میں عقیقہ کا حصہ ڈالا جاسکتا ہے،اس سے اس جانور میں جتنے حصے قربانی کے ہیں وہ قربانی کے اور جتنے  عقیقہ کے  حصہ ہیں اتنے عقیقہ کے حصے ادا ہوجائیں گے۔

بصورتِ مسئولہ قربانی کے ساتھ عقیقہ کرتے ہوئے  قربانی کے بڑے جانور (گائے وغیرہ ) میں لڑکے کے لیے دو حصے  رکھ لے، یہ مستحب ہے۔

مجمع الزوائد ومنبع الفوائد میں ہے:
" وعن أنس قال: قال رسول الله  صلى الله عليه وسلم : " «من ولد له غلام فليعق عنه من الإبل، والبقر، والغنم.

وعن ابن عباس، عن النبي صلى الله عليه وسلم  أنه قال: " «للغلام عقيقتان وللجارية عقيقة»". (باب العقیقۃ،رقم الحدیث:6195،ج:4،ص:58،ط:مکتبۃ القدسی ،القاھرۃ)

فتاوی شامی میں ہے:

''وكذا لو أراد بعضهم العقيقة عن ولد قد ولد له من قبل ؛ لأن ذلك جهة التقرب بالشكر على نعمة الولد ذكره محمد''. (كتاب الاضحية،ج:6،ص:326، ط:ایچ ایم سعید)  فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144112200662

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں