بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکی کے لیے زیادہ نام اور لڑکے کے لیے حدید نام رکھنا


سوال

لڑکیوں کا زیادہ اور لڑکوں کا حدید نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

زیادہ :مصدر ہے زیادۃ : معنی ہے :مقدار و تعداد میں ضرورت سے زائد، مزید،نام رکھنا درست ہے البتہ اس سے بہتر زائدہ  کا نام ہے یہ نا م کئی صحابیات رضی اللہ عنہن کا  تھا (الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ، ج:۷، ص:۶۶۳، ط:بیروت)

’’حدید‘‘  کے معنی لوہا، لوہے کی سلاخ، تیز، اور غصہ وغیرہ کے ہیں، نیز  یہ پڑوسی کے معنی میں بھی آتا ہے، اس پہلو سے یہ نام درست ہے کہ یہ کفار اور دین اسلام کے دشمنوں کے لیے لوہے اور تلوار کی دھار  کی طرح تیز ہوگا، اور اسی طرح دیگر بعض معانی کے اعتبار سے بھی یہ نام درست ہے، البتہ اس سے بہتر یہ ہے کہ بچہ کا نام انبیاء کرامؑ ، صحابہ کرام ؓ اور اولیاء کرام ؒ  کے ناموں پر یا اچھے بامعنی نام رکھے جائیں۔

القاموس المحيط ميں ہے:

"والحديد: م، ج: حدائد وحديدات.
والحداد: معالجه والسجان، والبواب، والبحر، ونهر.
والاستحداد: الاحتلاق بالحديد.
وحد السكين، وأحدها وحددها: مسحها بحجر أو مبرد، فحدت تحد حدة، واحتدت، فهي حديد، وحداد، كغراب ورمان، ج: حديدات وحدائد وحداد. وناب حديد وحديدة.
ورجل حديد وحداد من أحداء وأحدة وحداد: يكون في اللسن، والفهم، والغضب.
وحد عليه يحد حددا، وحدد، واحتد، واستحد: غضب."

(فصل حاء،ص: 276،ط:موسسة الرسالة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311100991

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں