بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکی کی محبت سے نجات کا طریقہ


سوال

میں ایک لڑکی کو پسند کرتا تھا، اس کے گھر نکاح کا پیغام بھجوایا لیکن ان کے گھر والوں نے انکار کردیا، وہ لڑکی بھی مجھے پسند کرتی ہے اب جیسا کہ انکار ہو گیا میں اس کی محبت دل سے نکا لنا چاہتا ہوں،اُسے بھولنا چاہتا ہوں، میری رہنمائی فرما دیں۔

جواب

اس محبت سے نجات کے لیے آیت

 "زُيِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوَاتِ مِنَ النِّسَاءِ وَالْبَنِينَ وَالْقَنَاطِيرِ الْمُقَنْطَرَةِ مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَالْخَيْلِ الْمُسَوَّمَةِ وَالْأَنْعَامِ وَالْحَرْثِ ذَلِكَ مَتَاعُ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَاللَّهُ عِنْدَهُ حُسْنُ الْمَآبِ" 

عشاء کی نماز کے بعد گیارہ مرتبہ پڑھ کر سینہ پر دم کریں، ان شاء اللہ افاقہ ہوگا۔

نیز  برابری کا رشتہ ڈھونڈ کر نکاح کرلیجیے، اور اپنی زندگی یکسوئی کے ساتھ شروع کیجیے۔ باجماعت نماز  کی پابندی  کیجیے، کسی اللہ والے کی صحبت اختیار  کیجیے، اور  نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت اور معتبر دینی کتب کا مطالعہ  کیجیے۔

اس کے علاوہ درج ذیل دعائیں مانگیں، امید ہے کہ ان شاء اللہ آپ کا دل اس بیماری سے صاف ہوجائے گا:

1-’’اَللّٰهُمَّ إِنِّي أَسْئَلُكَ الْهُدىٰ وَالتُّقىٰ وَالْعَفَافَ وَالْغِنیٰ‘‘.

(ترمذی، ابواب الدعوات، جلد:5، صفحہ:522، طبع: مصطفى البابي)

2- ’’اللَّهُمَّ حَبِّبْ إِلَيْنَا الْإِيمَانَ، وَزَيِّنْهُ فِي قُلُوبَنَا، وَكَرِّهْ إِلَيْنَا ‌الْكُفْرَ، ‌وَالْفُسُوقَ، ‌وَالْعِصْيَانَ، وَاجْعَلْنَا مِنَ الرَّاشِدِينَ‘‘۔

(الدعوات الکبیر للبیھقی، جلد:1، صفحہ:279، طبع: غراس للنشر والتوزيع - الكويت)

3 - ’’ يَا مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ ثَبِّتْ قَلْبِي عَلَى دِينِكَ‘‘.

(الادب المفرد لبخاری، صفحہ: 273، طبع: دار الصديق للنشر والتوزيع)

باقی اس قسم کی مصیبت کی ابتدا  آنکھوں کے غلط استعمال سے ہوتی ہے، اس لیے حتی الامکان کوشش کرنی چاہیے کہ بد نظری سے بچا جائے،بد نظری سے  آنکھوں کی حفاظت کرنے کی برکت سے دل اس قسم کی پریشانی سے محفوظ رہتا ہے۔

قرآن کریم کی سورۂ نور آیت 30 میں ارشاد باری تعالیٰ ہے :

"﴿ قُلْ لِّلْمُؤْمِنِيْنَ يَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوْا فُرُوْجَهُمْ ۭ ذٰلِكَ اَزْكٰى لَهُمْ ۭ اِنَّ اللّٰهَ خَبِيْرٌۢ بِمَا يَصْنَعُوْنَ ﴾"

ترجمہ :" آپ مسلمان مردوں سے کہہ دیجیے کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں ، اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں ۔ یہ ان کے لیے زیادہ صفائی کی بات ہے بے شک اللہ تعالیٰ کو سب خبر ہے جو کچھ لوگ کیا کرتے ہیں ۔"

(بیان القرآن )

حدیث شریف میں ہے:

'' عن بريدة قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لعلي: " يا علي لا تتبع النظرة النظرة فإن لك الأولى وليست لك الآخرة''۔

(کتاب النکاح، باب النظر الی المخطوبۃ وبیان العورات،الفصل الثانی،ط:المکتب الاسلامی)

ترجمہ:  "حضرت بریدہ راوی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا کہ علی! نظر پڑ جانے کے بعد پھر نظر نہ ڈالو (یعنی اگر کسی عورت پر ناگہاں نظر پڑجائے تو پھر اس کے بعد دوبارہ اس کی طرف نہ دیکھو )؛ کیوں کہ تمہارے لیے پہلی نظر تو جائز ہے ( جب کہ اس میں قصد و ارادہ کو دخل نہ ہو) مگر دوسری نظر جائز نہیں ہے ۔"

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144308101773

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں