بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکی کا رزان نام رکھنا


سوال

لڑکی کا "رزان" نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

 نام رکھنے کے سلسلے میں اسلامی تعلیمات یہ ہے کہ بچہ کانام اچھی نسبت والاہو یا  اچھے معنی والاہو۔

لفظِ ’رَزَان‘ ’راء‘  اور  ’زاء ‘کے فتحہ کے ساتھ ہے ،جس کا معنی’’باوقار باعصمت خاتون جس کی نشست سنجیدہ اور باوقار ہو‘‘           ’’رزان‘‘نام اچھا معنی رکھتا ہے ، لہذا صورتِ مسؤلہ میں لڑکی کا نام ’’رزان‘‘رکھنا صحیح ہے۔

البتہ بہتر یہ ہے کہ صحابیات کے ناموں میں سے کوئی نام رکھا جائے ،اس لیے کہ صحابہ کرام /صحابیات کا نام رکھنا باعث ِبرکت ہے۔

ملاحظہ:اسلامی ناموں کے لیے ہماری ویب سائٹ سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔

معجم الوسیط میں ہے:

’’(الرزان) الوقور من النساء ويقال امرأة ‌رزان ذات ثبات ووقار وعفاف رزينة في مجلسها.‘‘

(حرف الراء،ص:۳۴۳،ط:دار الدعوۃ)

لسان العرب میں ہے:

’’وامرأة ‌رزان إذا كانت ذات ثبات ووقار وعفاف وكانت رزينة في مجلسها؛ قال حسان بن ثابت يمدح عائشة، رضي الله تعالى عنها:حصان ‌رزان لا تزن بريبة.‘‘

(حرف النون،فصل الراء،ج:۱۳،ص:۱۷۹،ط:دار صادر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508101666

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں