بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکی کا نام عروہ رکھنا


سوال

بیٹی کا نام "عُروۃ"رکھنا کیسا ہے ؟جس کی پیدائش 27 دسمبر بروز بدھ ہوئی ہے۔

جواب

واضح رہے کہ تاریخ کی کتابوں سے معلوم ہوتا ہے کہ "عروہ" جس طرح صحابی کا نام ہے، اسی طرح عروہ بعض عورتوں کا بھی نام تھا؛ لہذا یہ نام لڑکے یا لڑکی، دونوں ہی کے لیے رکھا جاسکتا ہے۔

الوفیات میں ہے:

عروة بن حزام أحد متيمي العرب، ومن قتله الغرام ومات عشقًا في حدود الثلاثين في خلافة عثمان بن عفان رضي الله عنه، وهو صاحب عفراء التي كان  يهواها، وكانت عفراء تربًا لعروة بنت عمه يلعبان معًا۔

الوفيات (19 / 357)

لہذاصورتِ مسئولہ میں  بچی نام "عُروۃ" رکھنا درست ہے ،باقی نام رکھنے میں دن ،تاریخِ پیدائش اور  وقت وغیرہ  کے حساب کا شریعت میں کوئی اعتبار نہیں ہے۔

 فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144507100582

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں