بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکی کا مکرمہ نام رکھنا کیسا ہے


سوال

میں اپنی بیٹی کا نام مکرمہ رکھنا چاہتا ہوں کیا یہ نام رکھنا درست ہے ؟

جواب

مَکْرُمَه:یہ میم کے فتحہ اور راء  کے پیش کے ساتھ اس کا معنی ہے:   خوبیوں والاہونا۔  اور   مُکْرِمَهمیم کے  پیش اور را  کے کسرہ کے ساتھ اس کا معنی ہے :  مہمان کی خاطر مدارت کرنا (مہمان نوازی کرنا) اور   مُکَرِّمَهمیم کے پیش اور را  کے کسرے اور  شد  کے  ساتھ اس کا معنی ہے:  عزت کرنا ، عزت بخشنا ، رتبہ بلند کرنا ، فضیلت و فو قیت عطا کرنا۔ مُکَرَّمَه: اس   کا معنی ہے: معزز۔ اس معنی میں لڑکی کا نام( مکرمہ )درست ہے ،اور  اس سے زیاد ہ  بہتر یہ ہے کہ لڑکی  کانام  صحابیات رضی اللہ عنھن  کے اسماء گرامی سے منتخب کرلیا جائے  ۔

جمهرة النسب  ابن الكلبي میں ہے:

"فولد عوف بن ثقيف: سعدا؛ وأمّه: خالدة بنت عوف بن نصر ابن معاوية، وغيرة؛ وأمّه: قلابة بنت صبح بن صاهلة من هذيل؛ فولد سعد بن عوف: عمرا، وأسيدا، وأمّهما: ‌مكرّمة بنت كعب بن عمرو بن ربيعة بن حارثة من خزاعة؛ فولد عمرو بن سعد: كعبا، وربيعة، وعبد الله؛ وأمّهم: فاطمة بنت بلال بن عمرو بن ثمالة، من الأزد".

(ص: 386 ط: عالم الكتب  بيروت)

انساب الاشراف للبلاذري میں ہے:

"فولد سعد بن عوف: عمرو بن سعد. وأسيد بن سعد، وأمهما ‌مكرمة بنت كعب بن عمرو بن ربيعة بن حارثة، من خزاعة".

(ج: 13،ص: 341، ط: دار الفکر بیروت )

الصحاح في اللغة والعلوم میں ہے:

"والكَرْمَةُ: رأس الفخذِ المستدير كأنَّه جوزة تدور في قَلْتِ الوِرك. والمَكْرُمَةُ: واحدة المكارِمِ. وأرضٌ مَكْرَمَةٌ للنبات، إذا كانت جيِّدة النبات. قال الكسائي: المَكْرَمُ: المَكْرُمَةُ. والأُكْرومَةُ من الكَرَمِ، كالأعجوبة من العَجَبِ. ويقال للرجل: يا مَكْرَمانُ، بفتح الراء، نقيض قولك: يا ملأمانُ، من اللؤم والكرم. والتَكَرُّمُ: تكلُّفُ الكَرَمِ". 

(ص: 996 / 997 ،ط:دار الحدیث)

القاموس الوحید میں ہے:

الاکرام :احترام ، مہمان کی خاطر مدارات۔

(ص: 1119 ط: ادارۂ اسلامیات)

وفیہ ایضا : 

كَرًمَ فلانا:  عزت کرنا ، عزت بخشنا ، رتبہ بلند کرنا ، فضیلت و فو قیت عطا کرنا۔

(ص: 1119 ط: ادارۂ اسلامیات)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409100290

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں