بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکی کا ہادیہ نام رکھنے کا حکم


سوال

"ھادیہ" نام رکھنا کیسا ہے بیٹی کا؟ اگر اس کا مطلب ہدایت دینے والی ہے تو کیا یہ نام ٹھیک ہے؟ ہدایت صرف اللہ ہی کی طرف  ہوتی ہے؟

جواب

ہادیہ یہ ’’الهادي‘‘ کا مؤنث ہے، اس کے مختلف معنی ہیں: (۱)  اللہ تعالیٰ کے آسماءِ حسنیٰ میں سے ایک نام ہادی برحق ( 2 ) راہبر راہنما، ج: ھداۃ ( 3 ) گردن ( 4 ) شیر ( 5 ) تیر کا پھلکا ج:ھواد۔
اسی طرح "ہادیہ" کے اس کے علاوہ بھی اور معنی ہیں: ( ۱ ) ہر آگے رہنے والی چیز ( ۲ ) لاٹھی بھڑی ( ۳) پانی میں ابھری ہوئی چٹان ج: ھواد۔

ھادیات الخیل وھوادیھا: آگے رہنے والے رات کے ابتدائی اوقات، اوائلِ شب،  ھوادی الابل: اونٹوں کی سب سے پہلے ظاہر ہونے والی کھیپ،  الھادیات: آگے چلنے والے جانور ۔(القاموس الوحید)

ان سب معانی کا حاصل یہ ہے کہ ہادیہ کے معنی میں راہبری کا معنی موجود ہے، جب اس کی نسبت اللہ تعالیٰ کی طرف ہو تو اس سے خاص اصطلاحی ہدایت کا معنی مراد ہوگا، اور جب مخلوق کی طرف ہو تو راہ بری اور راستہ دکھانے کے معنی میں استعمال ہوگا۔ اس لیے لڑکی کا نام ’’ہادیہ‘‘ رکھنا جائز ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200600

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں