بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکے کا نام مصعب رکھنا کیسا ہے ؟


سوال

 لڑکے کا نام مصعب رکھنا کیسا ہے نیز اسکے معنیٰ کیا ہیں؟ 

جواب

"مصعب" ایک جلیل القدرصحابی رضی اللہ عنہ  کا نام ہے،بالکل ابتدا اسلام میں ہی   نبی کریم ﷺ  کی دعوت پر ایمان لاکر اسلام قبول کیا ،پھر مدینہ منورہ میں  آپ ﷺ نے ان کو  اپنا نمائندہ بنا کر بھیجا تاکہ اہل مدینہ  کو دین و اسلام کے بنیادی احکامات سکھلاۓ اور قرآن کریم کی تعلیم دیں، اور آپ رضی اللہ عنہ جنگ بدر میں بھی شرکت فرمائی اور جنگ احد میں شہید ہوئی، لہذا یہ نہایت ہی بابرکت نام ہے اور اس نام کا رکھنا درست ہے۔

اس نام کا معنی ہے: سردار۔ 

القاموس الوحید میں ہے:

المُصعَب:۱۔ (من الرجال) سردار ۔ ۲۔ (من الإبل): وہ اونٹ جس پر سواری چھوڑ دی گئی ہو۔ (ج): مصاعب ۔

(ص۔ع۔ ص: ۹۲۴ ط:ادارہ اسلامیات)

معرفة الصحابة لأبي نعيم  میں ہے:

‌‌‌"مصعب ‌بن ‌عمير ‌القرشي ‌العبدري ‌من ‌بني ‌عبد ‌الدار ‌بن ‌قصي، ‌من ‌المهاجرين ‌الأولين، ‌شهد ‌بدرا، واستشهد يوم أحد، وهو: مصعب بن عمير بن هاشم بن عبد مناف بن عبد الدار، بعثه النبي صلى الله عليه وسلم إلى المدينة بعد أن بايع الأنصار البيعة الأولى، ليعلمهم القرآن، ويدعوهم إلى توحيد الله ودينه، وكان يدعى المقرئ، وكان من أنعم فتيان قريش عيشا ، وألينهم لباسا، فدعته محبة الله عز وجل إلى مفارقة الدنيا ولذاتها، فتحشف جلده تحشف الحية، ثم أكرمه الله بالشهادة يوم أحد."

(باب الميم،‌‌مصعب بن عمير،2556/5،دار الوطن للنشر، الرياض)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144410100045

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں