بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 ربیع الاول 1446ھ 04 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکے اور لڑکی کے عقیقے میں گائے ذبح کرنے کا حکم


سوال

ہمارےگھر میں دوبچے" ایک لڑکا اور ایک لڑکی" پیدا ہوئے ہیں ،کیا ہم بکریوں کے بجائے گائے  ذبح کرسکتے ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں گائے  میں لڑکے  کے لئے دواور لڑکی  کے لئے ایک حصہ کی نیت کرکے عقیقہ کرسکتے ہیں۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"ولو أرادوا القربة؛ الأضحية أو غيرها من القرب أجزأهم سواء كانت القربة واجبة أو تطوعا أو وجبت على البعض دون البعض، وسواء اتفقت جهات القربة أو اختلفت بأن أراد بعضهم الأضحية وبعضهم جزاء الصيد وبعضهم هدي الإحصار وبعضهم كفارة شيء أصابه في إحرامه وبعضهم هدي التطوع وبعضهم دم المتعة والقران وهذا قول أصحابنا الثلاثة."

(کتاب الاضحیة،‌‌فصل في شرائط جواز إقامة الواجب في الأضحية،ج:5،ص:71،ط:دارالکتب العلمیة)

فتاوی محمودیہ میں ہے:

"اگر آپ بھینس یا اس نسل کا جانورجس کی قربانی درست ہوذبح کریں اور تین لڑکوں اور لڑکی کے عقیقہ کی نیت اس میں کرلیں  اور شادی میں جو مہمان آئیں، ان کو بھی اس کا گوشت کھلادیں ،توشرعاً درست ہے"

(کتاب العقیقہ،ج:24،ص:148،ط:ادارۃ الفاروق)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403102085

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں