بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکے اور لڑکی کی دوستی کا حکم


سوال

کیا لڑکے اور لڑکی کی دوستی جائز ہے، وہ چہرا بھی نا دیکھیں ایک دوسرے کا، مطلب مکمل پردہ ہو اور فضول قسم کی گفتگو سے بھی پرہیز ہو اور دونوں کلاس فیلو ہوں یونیورسٹی میں اور ایک دوسرے کو بہن بھائی سمجھتے ہوں؟

جواب

نامحرم مرد و عورت کا کسی بھی قسم کا دوستانہ تعلق حرام اور ناجائز ہے، شریعت نے صرف زنا سے منع نہیں کیا، بلکہ دواعی زنا سے بھی منع فرمایا ہے،  اجنبی لڑکی اور لڑکے کا ایک دوسرے کو بھائی بہن سمجھنا فضول اور شیطانی خیال ہے، نیز مخلوط تعلیمی ماحول میں رہ کر تعلیم حاصل کرنا  ناجائز ہے۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل فتوی ملاحظہ کیجیے:

مخلوط تعلیم گاہ میں پڑھنے کا حکم

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144110200381

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں