اگر ایک لڑکے کی عقیقہ کرنے کے لیے بڑے جانور میں حصہ لینا ہو تو اس کے لیے ایک حصہ کافی ہے یا دو حصے لینا ہوں گے، جیسا کہ چھوٹے جانور دو لینا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں لڑکے کے عقیقہ کے لیے بڑے جانور میں دو حصے لینا مستحب ہے، تاہم ایک حصہ لیا، تب بھی عقیقہ ہوجائے گا۔
''وكذا لو أراد بعضهم العقيقة عن ولد قد ولد له من قبل؛ لأن ذلك جهة التقرب بالشكر على نعمة الولد ذكره محمد''.
(فتاوی شامی 6/ 326، کتاب الاضحیة، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202200022
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن