اگر باپ بیٹے کی شادی میں تاخیر کرے تو کیا بیٹا باپ کی اجازت کے بغیر شادی کرسکتا ہے؟
والدین کو چاہیے کہ اپنی اولاد کی شادی میں بلا وجہ تاخیر نہ کریں، مناسب رشتہ مل جانے کے بعد جلد از جلد ان کا نکاح کر دینا چاہیے، اسی طرح اولاد کو بھی چاہیے کہ شادی کے معاملہ میں اپنے والدین کی پسند اور ان کے فیصلہ کو اپنی پسند اور اپنے فیصلہ پر مقدم رکھے، اگر والد کسی معقول وجہ کی بنیاد پر تاخیر کر رہے ہوں تو ان کی اجازت اور رضا مندی کے بغیر از خود نکاح کر لینا کسی طرح مناسب نہیں ہے، والدین اپنی اولاد کے لیے ہمیشہ بہتر ہی سوچتے ہیں، اس لیے آپ کے والد اگر آپ کے نکاح میں تاخیر سے کام لے رہے ہیں تو بظاہر اس میں کوئی حکمت ضرور ہو گی، لہذا کسی بھی اقدام سے پہلے آپ کا اپنے والد سے پوچھنا نہایت نا گزیر ہے۔ تاہم اگر والد بلاوجہ تاخیر کر رہے ہوں اور آپ کو نکاح کی ضرورت ہو تو والد کو حکمت سے سمجھادینا چاہیے، ایسی صورت میں والد کا تاخیر کرنا درست نہیں ہے۔
بہرحال! اگر آپ اپنے والد کی اجازت کے بغیر شادی کر لیں گے تو وہ نکاح تو درست ہو جائے گا، لیکن ہمارے معاشرہ میں یہ معیوب سمجھا جاتا ہے، نیز پرسکون اور کامیاب زندگی کے لیے شادی میں والدین کی رضامندی و شمولیت بھی ضروری ہے؛ اس لیے اس سے حتی الامکان احتراز کی کوشش کریں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109201414
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن