بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکے کا نام امامہ یا عمامہ


سوال

 میں نے اپنے بیٹے کانام محمد امامہ رکھا تھا، گھر میں باقی بچوں کے نام "اسامہ" اور "ثمامہ" بھی ہیں، اب میں اس کانام "محمد امامہ" کی بجاۓ "محمد عمامہ" کر رہا ہوں، کیا یہ درست رہے گا؟

جواب

"امامہ"  صحابیہ کا نام ہے نہ کہ صحابی کا، لہذا بیٹے کا نام "امامہ" رکھنا درست نہیں، ہاں "ابو امامہ" نام رکھ سکتے ہیں جو کہ مشہور صحابی رضی اللہ عنہ کی کنیت ہے۔  اور "محمد عمامہ" بھی درست نہیں، عمامہ لباس کا نام ہے، پگڑی کو کہا جاتا ہے؛ لہذا  کوئی اچھا اور لڑکوں والا نام رکھا جائے، اور بچوں کا نام  انبیاءِ کرام علیہم السلام کے ناموں میں سے  یا  صحابہ رضی اللہ عنہم کے بابرکت ناموں میں سے کسی نام پر رکھنا چاہیے، یا کم از کم اچھے معانی والے عربی نام رکھنے چاہییں۔ ہماری ویب سائٹ پر بھی ناموں والے سیکشن میں اچھے اسلای نام موجود ہیں اس سے بھی استفادہ کیا جاسکتا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201201051

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں