بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکا لڑکی کا ایجاب و قبول کرنے سے نکاح کا حکم


سوال

اگر لڑکا لڑکی آپس میں ایک دوسرے کو اپنے نکاح میں قبول کرلیں حق مہر کے ساتھ تو کیا ان کا نکاح ہو جاۓ گا؟ اگر اس طرح نکاح ہو جاۓ گا تو اس نکاح کا کیا درجہ ہوگا؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر لڑکا اور لڑکی نے ایک ہی مجلس میں ایجاب و قبول کیا ہو اور لڑکی بالغہ ہو اور نکاح کی مجلس میں شرعی معتبر گواہ بھی ہوں تو ایسا نکاح منعقد ہوجاتا ہے تاہم اگر یہ نکاح چھپ کر کیا گیا ہو تو یہ بہت غیر مناسب فعل ہے۔ اور اگر مجلس الگ ہو (مثلاً انٹرنیٹ پر ایجاب و قبول کیا ہو) یا لڑکی بالغہ نہ ہو یا دو گواہ نہ ہوں تو ایسی صورت میں نکاح منعقد نہیں ہوا۔


فتوی نمبر : 144204200434

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں