بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکا کب بالغ ہوتا ہے؟


سوال

لڑکا کتنی عمر میں بالغ ہوجاتا ہے؟

جواب

لڑکے کا بالغ ہونا یہ ہے کہ اسے احتلام یا انزال ہوجائے، اگر پندرہ سال سے کم عمر میں  ان علامات میں سے کوئی علامت بھی ظاہر ہوجائے تو نماز، روزہ فرض ہوجائیں گے، ورنہ  قمری حساب سے پندرہ سال کی عمر میں اسے بالغ سمجھا جائے گا، اور نماز پڑھنا، روزے رکھنافرض ہوگا۔ اور یہ علامات  علاقے، موسم اور ماحول کے اختلاف  سے مختلف عمر  میں ظاہر ہوسکتی ہیں، البتہ لڑکے کی بلوغت کی کم سے کم عمر قمری اعتبار سے بارہ سال ہے، اس سے پہلے مذکورہ علامات کے بارے میں اس کا دعویٰ معتبر نہیں ہے۔

الفقه الإسلامي وأدلته للزحيلي (6/ 4472):

"البلوغ: يحدث البلوغ إما بالأمارات الطبيعية أو بالسن. أما الأمارات أو العلامات الطبيعية، فاختلفت المذاهب في تعدادها:
فقال الحنفية (3): يعرف البلوغ في الغلام بالاحتلام، وإنزال المني، وإحبال المرأة. والمراد من الاحتلام هو خروج المني في نوم أو يقظة، بجماع أو غيره".

الفقه الإسلامي وأدلته للزحيلي (6/ 4473):

"وأدنى مدة البلوغ للغلام اثنتا عشرة سنةً، وللأنثى تسع سنين، وهو المختار عند الحنفية".

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204201262

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں