بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

لمبی اذان کا حکم


سوال

لمبی اذان دینا کیسا ہے؟

جواب

اذان کے کلمات کو کھینچتے ہوئے لمبی اذان دینا جائز ہے؛ کیوں کہ اذان کا مقصد اعلان ہے اور لمبی آواز اعلان کے مناسب ہے؛ لہٰذا  مقصدِ ’’ إعلام ‘‘ کو بطورِ اتم حاصل کرنے اور عمومِ بلویٰ کا لحاظ کرتے ہوئے  اس زیادتی کو اس وقت تک جائز قرار دیا جاسکتا ہے ، جب تک وہ کلمات عربیت کی حد سے نہیں نکلتے ہوں۔ 

(ماخذ: فتاوی جامعہ بنوری ٹاؤن ، غیر مطبوعہ) 

البحر الرائق شرح كنز الدقائق ومنحة الخالق وتكملة الطوري (1 / 271):

(قوله: ويترسل فيه ويحدر فيها) أي يتمهل في الأذان ويسرع في الإقامة وحده أن يفصل بين كلمتي الأذان بسكتة بخلاف الإقامة للتوارث ولحديث الترمذي أنه صلى الله عليه وسلم قال لبلال «إذا أذنت فترسل في أذانك وإذا أقمت فاحدر» فكان سنة فيكره تركه ولأن المقصود من الأذان الإعلام والترسل بحاله أليق."

مزید تفصیل یہاں ملاحظہ کریں :

کلمات اذان میں طویل مد کرنا

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200454

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں