بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لفظ عرب اور اعراب کا وزن اور لغوی معنی


سوال

عرب کا اور اعراب کا وزن اور لغوی معنی کیا ہیں؟ 

جواب

(عَرَب)    کا وزن(فَعَل)ہے،اور اس  کا لغوی معنی ہے" سامی الاصل جزیرہنمائے عرب کے باشندے" ۔

(أَعْرَاب)کا وزن(أَفْعٰال)  ہے،اور اس  کا لغوی معنی ہے "دیہات کے رہنے والے عرب،بدو، جوبارشوں اور سبزہ والے مقامات میں سکونت پذیر ہوتے ہیں" ۔

المعجم الوسیط میں ہے:

"(العرب) أمة من الناس سامية الأصل كان منشؤها شبه جزيرة العرب.

"(الأعراب) من العرب سكان البادية خاصة يتتبعون مساقط الغيث ومنابت الكلإ."

(باب العين،ج:2،ص:591،ط: دار الدعوة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144409101077

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں