بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لفظ مولا کا استعمال


سوال

شریعت اسلامی میں مولا کے معنی کیا ہیں اور اللہ تعالٰی کے علاوہ بھی کسی اور کو مولا کہہ  سکتے ہیں ؟

جواب

واضح رہے کہ  " مولیٰ" فصیح عربی زبان کا لفظ ہے جس کا استعمال قرآن مجید، احادیث مبارکہ اورکلام عرب میں موجودہے، علماء عربیت نے اس کے پچاس سے زائد معانی بیان کیے ہیں عام لغات میں بھی اس کے پندرہ سے زائد معانی بآسانی دستیاب ہیں، ان میں سے چندیہ ہیں مالک ،سردار، غلام آزاد کرنے والا،آزاد شدہ ، انعام دینے والا، جس کو انعام دیا جائے ، جہاں تک اس کے سب سے پہلے استعمال کی بات ہے تو خود اللہ جل شانہ نے قرآن مجید میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف نسبت کرکے اپنے، جبریل امین اور  نیک مسلمانوں کے لیے یہ لفظ استعمال فرمایاہے، چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

"فان اللّٰه هو مولاه وجبریل وصالح المؤمنین"

 یعنی بے شک اللہ تعالیٰ اورجبریل اور نیک اہل ایمان آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مولیٰ ہیں۔ یہاں ایک ہی آیت میں اللہ تعالیٰ نے اپنے لیے بھی، فرشتے کے لیے بھی اور خواص اہل ایمان(یعنی نیکوکاروں)کے لیے بھی یہ لفظ استعمال فرمایاہے۔ جس سے معلوم ہواکہ جبریل امین اور تمام نیکو کار اہل ایمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مولیٰ ہیں، اور یہ لقب انہیں خود بارگاہ ایزدی سے عطاہواہے۔ اس سے آگے چلیں تو خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت زید رضی اللہ عنہ کو فرمایا: "یا زید أنت مولانا"، معلوم ہوا کہ حضرت زید رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مولیٰ ہیں۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے متعلق فرمایاکہ:"من كنت مولاه فعلي مولاه"۔

قرآن پاک اور احادیث کے اس استعمال سے یہ بات تو واضح ہوگئی کہ یہ لفظ خالص عربی ہے۔  اورمختلف مواقع پر اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے استعمال سے بھی معلوم ہوگیا کہ نیک اور خاص اہل ایمان کے لیے یہ لفظ بطور اعزاز کے استعمال کیاجاناچاہیے۔ اسی استعمال اوربرکت کی نسبت  سے  قدیم زمانہ سے اہل حق علماء نے اصحاب علم کے لیے یہ لفظ بطور احترام  منتخب کیاہے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100211

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں